Go to Top

کاروباری اصول اور اخلاقیات کی پالیسی

تعارف

سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی) اپنے تمام ملازمین بشمول اعلیٰ افسران اور ما تحت ملازمین، سے توقع رکھتی ہے کہ اپنی کاروباری سرگرمیاں انجام دیتے ہوئے اعلیٰ اخلاقی اقدار کو ملحوظِ خاطر رکھیں گے، نیز کاروباری اصولوں اور اخلاقی پالیسی (بی پی ای پی) کی پیروی کریں گے۔

ایس ایس جی سی کے ملازمین سے پیشہ ورانہ اور ذاتی تشخص کے معیار پر پورا اترنے کی توقع ہے اور ایس ایس جی سی کے ملازمین تمام وقت اس پر کار بند رہینگے تاکہ کمپنی کے وقار اور ساکھ کو تحفظ دیا جاسکے۔ بی پی ای پی کی خلاف ورزی ایک غلط طرزِعمل شمار کیا جائے گا۔

ایس ایس جی سی کی ذمہ داری

ایس ایس جی سی اس امر کو یقینی بنائے گی کہ بی پی ای پی اور مواصلات کے دوسرے ذرائع کے استعمال کے ذریعے اس کا تمام عملہ مطلوبہ معیار اور قواعد وضوابط سےمکمل طور پر آ گاہ رہے۔

مخصوص ہدایات

ایس ایس جی سی کے عملہ کے لئے درج ذیل مخصوص رہنما اصول تجویز کئے جاتے ہیں:

مفاد کا تنازعہ :1

عملے کے ہر رکن کی کمپنی میں ایک بنیادی ذمہ داری ہے۔ اور وہ ہر اس سر گرمی سے اجتناب کرے گا جو اس کے فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹ بنے۔ عملہ کو کسی ایسی سرگرمی یا لین دین میں ملوث نہیں ہونا چاہیے جو اس کے ذاتی یا کمپنی کے مفادات کے خلاف کسی تنازعے کو ہوا دینے کا باعث بن سکے۔ اس قسم کا تنازعہ مختلف طریقوں اور مختلف صورتِ حال میں وقوع پذیر ہو سکتا ہے۔

مندرجہ ذیل پیرا گراف مخصوص صورتحال کا احاطہ کرتے ہیں۔ تا ہم یہ فہرست جامع نہیں ہے۔ اور کسی شک کی صورت میں انتظامیہ سے رہنمائی حا صل کی جائے

i

ایس ایس جی سی اپنے کاروباری امور کے مختلف پہلوئوں کے لئے سازو سامان، اشیاء اور خدمات کی خریداری کرتی ہے۔ کمپنی کے ملازمین پر یہ لازم ہے کہ وہ ایسے سازوسامان یا خدمات فراہم کرنے والے اداروں سے بلاواسطہ یا بالواسطہ کسی بھی طرح کے مالی مفادات حاصل کرنے سے قطعا اجتناب برتیں۔

ii

ایس ایس جی سی کے ملازمین کو کسی ایسی بیرونی سرگرمی میں حصہ نہیں لینا چاہیئے جو کمپنی سے بلاواسطہ یا

بالواسطہ طور پرمقابلہ کرتی ہو۔

iii

ایس ایس جی سی کے ملازمین کو بیرونی کاروبار یا سرگرمی میں حصہ نہیں لینا چاہیئے جو کمپنی میں ان کے کاموں اور ذمہ داریوں میں رکاوٹ بنے۔

iv

عملے کا کوئی رکن کمپنی کے سازو سامان یا اشیاء کی خریدوفروخت یا لیز پر دینے کے معاملات میں حصہ نہیں لے سکتا، سوائے اس کے کہ یہ امور اس کے فرائض منصبی میں شامل ہوں۔

v

عملے کے ارکان کو اس بات کی اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ کمپنی کی حدود میں، کمپنی کے وسائل کو استعمال کرتے ہوئے کمپنی کے ساتھ کاروبار کرنے والے افراد / اداروں کے ساتھ معاملات کریں یا ذاتی کاروباری سرگرمی میں حصہ لیں۔ اگر عملے کے کسی رکن کے کمپنی سے کاروبار کرنے والے کسی ادارے کے ساتھ ذاتی یا خاندانی تعلقات ہوں تو ایسے تعلقات اور مفادات کی تفصیل سے کمپنی کو آگاہ کرنا ہوگا۔

vi

عملہ کے کسی رکن کے کسی دوسرے ملازم سے تعلقات کی تفصیلات کو انتظامیہ کے سامنے پیش کیا جانا چاہئیے۔

vii

عملہ کا کوئی رکن ایسا کوئی کام نہیں کرے گا یا کسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے گا جو اُوپر دی گئی ہدایات سے ممکنہ طور پر متصادم ہوں۔

 

2- رازداری

کمپنی کی اجازت کے بغیر عملہ کے ارکان کسی ایسی خط وکتابت، دستاویز، کاغذات اور ریکارڈ، ڈرائنگ اورمواد کی نقل نہیں کروائیں گے اور نہ اپنے پاس رکھیں گے جس پر خفیہ معلوماتلکھا ہو۔ اور نہ ہی صارفین یا گاہکوں کی فہرست اپنے پاس رکھیں گے۔ جب ملازم کمپنی چھوڑ کے جائے تو وہ تمام معلومات اور ریکا رڈ کمپنی کے حوالے کرے اور اگلے دس سال تک اس ریکارڈ کو محفوظ رکھا جائے۔ خفیہ معلومات کمپنی کی حدود میں رکھی جائیں۔ اور غیر مطبوعہ معلومات جاننے کی ضرورت کی بنیاد پر بیرونی اداروں /افراد کومہیاءکی جائیں۔ کسی شبہ کی صورت میں انتظامیہ سے ہدایات حاصل کرنی چائیں۔

3- شراکت

کمپنی کے سرمائے یا اثا ثہ جات کی تفصیلات کسی بھی سیاسی پارٹی یا ادارے یا افراد کو بلاواسطہ یا بالواسطہ طور پر فراہم نہیں کی جاسکتی جو کسی عوامی عہدہ پر ہویا کسی عوامی عہدہ کا امیدوار ہو۔ایس ایس جی سی کسی گروپ یا ایسوسی ایشن کو سیاسی مقاصد کے لئے سرمایہ فراہم نہیں کر تی ہے، جو ٹریڈ ایسوسی ایشن کے ذریعے سیاسی مفاد کے لئے اپنی سرگرمیوں کو فروغ دیں۔ ایس ایس جی سی اپنی حدود میں نہ تو سیاسی سرگرمیوں/ریلیوں میں حا ضر ہونے یا منعقد کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ اور نہ ہی اپنے ملازمین کو دفتری اوقات میں ایسی سرگرمیوں میں شرکت کی اجازت دیتی ہے۔

4- ترغیبی ادائیگیاں

عملے کے ارکان رقم ادا یا وصو ل نہ کریں، جو کاروباری فیصلوں پر اثرانداز ہوں یا خودمختار فیصلوں پر سمجھوتہ کرنے کا باعث ہوں۔ اور نہ ہی عملے کا کوئی رکن کمپنی کی کسی بیرونی ایجنسی سے کاروبار کے لئے رقم وصول کرے ۔ سرکاری حکام کو کام کرنے کی ترغیب دینے کے لئے رقم کی ادائیگی کی سختی سے ممانعت ہے۔

5- سرمایہ، اثاثہ جات، وصولیوں اور رقوم کی فراہمی کا مناسب ریکارڈ

تمام سرمائے، اثاثہ جات، وصولیاں اور رقوم کی فراہمی کا کمپنی کی کتابوں میں مناسب ریکارڈ رکھا جانا چاہئیے۔ خاص طور پر ان رقوم اور اکانٹ کو قائم کیا جائے اور ان کا ریکارڈ رکھا جائے جو کمپنی کی کتابوں اور ریکارڈ میں مکمل طور پر اور درست انداز میں نہیں دکھائے گئے ہیں۔ وہ تمام سرمایہ اور اثاثہ جات جو وصول کیے یا فراہم کئے گئے ہیں، ان کا کمپنی کی کتابوں اور ریکارڈ میں مکمل اور درست ریکارڈ رکھا جائے۔ غلط یا فرضی اندراج نہ کئے جائیں۔ یا کمپنی یا اس کے کاموں سے متعلق گمراہ کن رپورٹیں نہ جاری کی جائیں۔

6- مالیاتی ادارے سے حاصل کئے گئے قرضہ جات اور/ یا کریڈٹ کارڈ کی سہولت

غلط نمائندگی سے حاصل کئے گئے، کسی قرضے اور /یا کریڈٹ کی سہولت سمیت جوجعلی مالی بیانات کی تیاری تک محدود نہ ہوں۔ ان کو ایک دھوکہ دہی کا کام سمجھاجائے گا۔ ایس ایس جی سی کا ملازم ہونے کی بنیاد پر حاصل کئے گئے کسی قرضے اور/یا کریڈٹ سہولت کی عدم ادائیگی بی پی ای پی کے قوانین کی خلاف ورزی ہوگی اور یہ ملازم کی جانب سے غلط طرزِعمل پر مشتمل ہوگی۔

7- ایجنٹس، سیلز کے نمائندگان یا مشیران کے ساتھ معاہدے

ایجنٹس، سیلز کے نما ئندگان یا مشیران کے ساتھ جو معاہدے ہوئے ہیں، ان میں کمپنی کے لئے کی جانے والی خدمات، ادا کی جانے والی رقم اور دیگر تمام متعلقہ شرائط و ضوابط درج کئے جاتے ہیں۔ ادائیگیاں اور لین دین کے لئے دستاویزی ثبوت فراہم کیے جائیں۔

8- سرکاری حکام، میڈیا، سپلائرز، مشیران ایجنٹس، درمیانی پارٹیوں اور دیگر پارٹیوں کے ساتھ تعلقات اور کاروبار

ایس ایس جی سی کو سرکاری حکام، بیرونی ایجنسیوں، پارٹیوں اور افراد کے ساتھ ہر وقت اس طرح کا برتا اور کام کرنا چاہیے جس سے ایس ایس جی سی کی سا لمیت اور ساکھ کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ اگر ان تعلقات اور کاروبار کی تفصیلات ہوں تو لوگوں کے علم میں لائیں۔ ایس ایس جی سی کے ہر ملازم کی ذمہ داری ہے کہ وہ اچھے فیصلے کرے جو کمپنی اور اس کے افراد کے حق میں ہوں۔ عملے کے ارکان پیشگی اجازت کے ساتھ میڈیا میں بیانات دے سکتے ہیں۔ یا کسی عوامی فورم پر جا کر تقریر کر سکتے ہیں، اخبارات میں کالم لکھ سکتے ہیں۔ وہ ذاتی حیثیت میں بیرونی لوگوں سے کمپنی کی کارکردگی یا منصوبوں پر بحث کر تے ہوئے احتیاط سے کام لیں۔ عملے کے ارکان کو ایسی صورتحال پر ذہن میں اٹھنے والے سوالات کے جوابات کے لئے انتظامیہ سے مشورہ کرنا چاہئیے۔

9- صحت، تحفظ اور ماحول (ایچ،ایس،ای)۔ ایچ ایس ای کی پالیسیوں کو یقینی بنانے کے لئے تمام عملے کو کوشش کرنی چاہئے۔

٭کمپنی کے صحت، تحفظ اور ماحول کے انتظام کے نظام میں مسلسل بہتری۔

٭کمپنی کے آپریشن کے تمام مرحلوں کو ایسے منظم کرنا جو آلودگی کو ختم کریں اور ماحول پر برے اثرات کو کم کریں۔

٭تمام ملازمین کے لئے محفوظ اور صحت مندانہ کام کا ماحول فراہم کرنا۔

٭مناسب کنٹرول کے ذریعے صحت، تحفظ اور ماحولیاتی خطرات اور حادثات میں تخفیف اور ہنگامی صورتحال کے لئے تیار رہنا۔

٭تمام قابل ِاطلاق صحت، ماحولیاتی تحفظ کے قوانین، ،معیار اور رہنما اصولوں پر عمل۔

٭سٹاف ممبران کمپنی کی طرف سے فراہم کی گئی کسی چیز کو تبدیل یا غلط استعمال نہیں کریں گے تا کہ ان کے تحفظ، صحت اور بہبود کو یقینی بنایا جائے اور ماحول کو بھی بہتر بنایا جائے۔

10- الکوحل، منشیات اور جوابازی

کمپنی کے تمام دفاتر /حدود میں الکوحل کا کسی بھی صورت میں استعمال ممنوع ہے۔ اس طرح کمپنی کے دفاتر /حدود میں تمام منشیات کا استعمال ممنوع ہے۔ سوائے اس کے جو طبی ہدایات کے مطابق ہوں۔ اگر عملے کا کوئی رکن شراب یا منشیات کے نشے میں کام کی جگہ پر آیا تو اسے دفتر میں داخل ہونے کی اجازت نہ ہوگی اور ان کے خلاف تادیبی کاروائی کی جائے گی۔ کمپنی کی حدود میں جوئے/شرط کی تمام اقسام کی ممانعت ہے۔

11- تحائف وصول کرنا

عملے کے ارکان میں سے کسی شخص کو یا انکے خاندان میں سے کسی کو یہ اجازت نہیں کہ وہ کسی سے کوئی تحفہ یا رعایت قبول کریں یا اپنی سرکاری حیثیت کا کسی طرح سے استعمال کریں۔ جہاں تک گاہکوں اور سپلائرز سے تعلقات بہتر بنانے کا تعلق ہے۔ تووہ کسی سے کبھی بھی تحائف نہ لیں۔ بشرطیکہ وہ معمولی قیمت کے ہوں۔ (جیساکہ پن، نوٹ پیڈ، کیلنڈر، ڈائری، کی چین اور تشہیری مواد) اور کبھی بھی ایسے تحائف قبول نہ کریں جو نامناسب طریقے سے کاروباری فیصلوں پر اثر انداز ہونے کی نیت سے دئیے جائیں۔ کبھی کبھار تحائف قبول نہ کرنا ناممکن ہوتا ہے یا شرمندگی محسوس ہوتی ہے۔ ایسے مواقع پر وصول شدہ تحائف انتظامیہ کے حوالے کردیئے جائیں تاکہ وہ ان کا مناسب بندوبست کریں۔

12- کام کی جگہ پر ہراساں کرنا

ایس ایس جی سی کے ملازمین خوف وہراس سے پاک ماحول کو برقرار رکھیں۔ اور تمام ملازمین کی برابر عزت کی جائے ۔ کام کی جگہ پر خوف وہراس سے مراد ایسا کام جو دھمکی آمیز یا کسی بھی طرح کا جارحانہ ماحول پیدا کرے۔ ان افعال میں جنسی طور پر ہراساں کرنا، نسل، صنف، مذہب اور طبقے کی بنیاد پر ذلت آمیز جملے کسنا شامل ہیں۔

13- رپورٹنگ لائن

ملازمین کے لئے رپورٹنگ لائنیں واضح ہیں اور کاروبار سے متعلق تمام امور میں ان کو استعمال کرنا چاہئے۔ تاہم جب ایک آفیسر کمپنی سے متعلق کسی غلط معاملے کی اپنے سینئر آفیسر کو رپورٹ کرتا ہے، اور جب وہ کوئی قدم نہیں اٹھاتا ہے، تو اسے حق ہے کہ وہ اعلیٰ افسران سے رجوع کرے۔

اپڈیٹڈ: ٦ جون ۲۰۱۷